صبر کی تعریف

*📚 « امجــــدی مضــــامین » 📚*
-----------------------------------------------------------
*🕯صبر کی تعریف🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

📬 صبر کا معنی ہے نفس کو اس چیز پر روکنا جس پر رکنے کا عقل اور شریعت تقاضا کر رہی ہو یا نفس کو اس چیز سے باز رکھنا جس سے رکنے کا عقل اور شریعت تقاضا کر رہی ہو۔ 
*(مفردات امام راغب، حرف الصاد، ص ۴۷۴)*


*صبر کی اقسام:*
 بنیادی طور پر صبر کی دو قسمیں ہیں : 
(۱ ) بدنی صبر جیسے بدنی مشقتیں برداشت کرنا اور ان پر ثابت قدم رہنا۔ 
(۲) طبعی خواہشات اور خواہش کے تقاضوں سے صبر کرنا۔ 
پہلی قسم کا صبر جب شریعت کے موافق ہو تو قابل تعریف ہوتا ہے لیکن مکمل طور پر تعریف کے قابل صبر کی دوسری قسم ہے۔ 
*(احیاء العلوم، کتاب الصبر والشکر، بیان الاسامی التی تتجدد للصبر۔الخ، ۴ / ۸۲ )*

 
*صبر کے فضائل:*
 قرآن و حدیث اور بزرگان دین کے اقوال میں صبر کے بے پناہ فضائل بیان کئے گئے ہیں ،ترغیب کے لئے ان میں سے 10 فضائل کا خلاصہ درج ذیل ہے:
     
( 1 ) اللّٰه تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ 
(پ ۱۰، الانفال: ۴۶)     

(2) صبر کرنے والے کو اس کے عمل سے اچھا اجر ملے گا۔ 
(پ ۱۴ ، النحل: ۹۶ )     

(3) صبر کرنے والوں کو بے حساب اجر ملے گا۔ 
(پ  ۲۳ ، الزمر: ۱۰)     

( 4 ) صبر کرنے والوں کی جزاء دیکھ کر قیامت کے دن لوگ حسرت کریں گے۔ 
(معجم الکبیر، ۱۲ / ۱۴۱ ، الحدیث: ۱۲۸۲۹ )     

( 5 ) صبر کرنے والے رب کریم  
عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے درودو ہدایت اور رحمت پاتے ہیں۔ 
(پ ۲، البقرۃ: ۱۵۷ )     

( 6 ) صبر کرنے والے اللّٰه تعالیٰ کو محبوب ہیں۔ 
(پ ۴، آل عمران: ۱۴۶)     

(7) صبر آدھا ایمان ہے۔ 
(مستدرک، کتاب التفسیر، الصبر نصف الایمان، ۳ / ۲۳۷ ، الحدیث: ۳۷۱۸)     

(8) صبر جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے۔ 
(احیاء علوم الدین، کتاب الصبر والشکر، بیان فضیلۃ الصبر، ۴ / ۷۶)     

(9) صبر کرنے والے کی خطائیں مٹا دی جاتی ہیں۔
(ترمذی، کتاب الزہد، باب ما جاء فی الصبر علی البلاء،۴ / ۱۷۹، الحدیث: ۲۴۰۷)     

(10) صبر ہر بھلائی کی کنجی ہے۔
( شعب الایمان، السبعون من شعب الایمان، فصل فی ذکر ما فی الاوجاع الخ،  ۷ / ۲۰۱، رقم: ۹۹۹۶ )

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجـدی، ممبر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 7798520672*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے