الزامی جواب آسان اور مؤثرحل ‏

مبسملا و حامدا::ومصلیا و مسلما

الزامی جواب=آسان اور مؤثرحل 

1-متعصب پنڈت و پجاری اسلام کے خلاف جو کچھ بکواس کرتے ہیں,اس کا آسان اور مؤثر حل یہ ہے کہ برہمنی دھرم میں جو انسانیت کے خلاف اصول وقوانین ہیں,ان کو ظاہر کیا جائے۔اس طرح وہ دنیا بھر میں ذلیل و خوار ہوں گے اور اسلام کے خلاف خرافات و بکواس بند کر دیں گے۔

اگر ہمارے اوپر کیس ہوتا ہے تو ہمارے مخالف پر بھی کیس ہو گا۔بس یہ لازم ہے کہ برہمنی دھرم کے خلاف انسانیت اصول وقوانین کو اس انداز میں پیش کیا جائے کہ امن عامہ متاثر نہ ہو۔

کسی نے پریس کلب آف انڈیا میں ہرزہ سرائی کی ہے تو ہم بھی پریس کلب آف انڈیا ہی میں بیٹھ کر اپنی باتیں پیش کریں۔بس انداز بیان محتاط ہو۔

ان شاء اللہ تعالی ایک دو بار الزامی جواب دیا جائے تو اسلام کے خلاف بکواس وخرافات کا سلسلہ بہت حد تک کنٹرول ہو سکتا ہے۔


2-تردید کا آسان طریقہ

 دلتوں کے بعض یوٹیوب چینل ایسے ہیں جو برہمنی دھرم کے راز کھول کر قوم کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ان کے ویڈیوز کو ملکی پیمانے پر شیئر کیا جائے۔ 

ہمارے درد مند نوجوان آج ہی سے یہ کام شروع کر دیں۔ان شاء اللہ تعالی میں بھی شیئر کرتا ہوں۔غیر مسلموں کے سوشل میڈیائی گروپ اور فیس بک وغیرہ پر یہ ویڈیوز اپ لوڈ کریں۔


3-جو ملا لوگ ٹی وی ڈبیٹ میں شریک ہو کر اسلام کی ذلت و خواری کا سبب بنتے ہیں,ان کا معاشرتی بائیکاٹ کیا جائے۔

یہ چند سکوں کے عوض اسلام کی ذلت ورسوائی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ایک بے وقوف کو بھی معلوم ہے کہ ایک طرف سازشی قسم کے چار لوگ ہوں اور دوسری طرف کوئی تنہا ہو تو لامحالہ چار آدمی اکیلے آدمی پر ٹوٹ پڑیں گے,اور تنہا آدمی بوکھلا جائے گا۔

اگر آپ جیت بھی گئے تو بھی سارا سسٹم مخالفین کا ہے۔وہ آپ کی شکست کو ظاہر کریں گے,بلکہ آپ کو پانچ/سات ہزار اسی لئے دیا گیا ہے کہ آپ اسلام کی ذلت و رسوائی کا سبب بنیں۔

سبھوں کو معلوم ہے کہ ٹی وی ڈبیٹ میں کبھی مہذب گفتگو بھی ہوتی ہے اور بسا اوقات لوگ کتوں کی طرح بھونکنے لگتے ہیں۔چند ماہ قبل ایک بھارتی نیتا کی موت ٹی وی ڈبیٹ کے سبب ہو گئی تھی۔کوئی ایسی بات کہی گئ جو وہ برداشت نہ کر سکا۔

کسی اسلامی موضوع پر ٹی وی ڈبیٹ میں شرکت نہ کریں,بلکہ مخالفین کو پبلک کے سامنے مناظرہ کی دعوت دیں۔

تحریک شدھی کے عہد میں مناظروں کے سبب اہل تعصب پنڈت و پجاری حواس باختہ ہوئے اور اپنی دھوتیاں لہراتے ہوئے میدان سے بھاگ کھڑے ہوئے۔

ٹی وی ڈبیٹ میں حصہ لینے والے شیطان صفت اور زر پرست ملاؤں سے کنارہ کشی اختیار کریں۔وہ سمجھانے سے ماننے والے نہیں۔مال وزر کے بالمقابل وعظ ونصیحت پر کون عمل کرے گا؟


4-بھارت میں جب بھی ہندو مسلم اختلاف شروع کیا جائے تو برہمنوں کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ تمام غیر مسلموں کو اکھٹا کیا جائے اور اپنی سیاسی طاقت بڑھائی جائے۔

دلت اور آدی واسی پہلے ہی سے برہمنوں سے دور ہیں,اب کسان آندولن کے سبب اوبی سی کے بہت سے طبقات برہمنوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔

مختلف مقامات پر ریاستی انتخابات کے ساتھ آئندہ لوک سبھا الیکشن:2024 بھی مد نظر ہے,اس لئے برہمنی نظام حرکت میں ہے۔

بھارتی دجال نرسنگھانند نے اپنے ویڈیو میں خود ہی اعلان کیا ہے کہ ذات پات چھوڑ کر تمام ہندو,جینی,سکھ اور بدھشٹ متحد ہو جائیں۔ہم لوگ سب بھائی بھائی ہیں۔


اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی غیر مسلموں کو متحد کرنے کے لئے ہے۔ایسی صورت میں لازم ہے کہ ہماری جانب سے کوئی ایسا اقدام نہ ہو کہ غیروں کے اتحاد کا سبب بنے۔

ابھی ایس سی,ایس ٹی,اوبی سی کے متعدد طبقات,بدھشٹ,سکھ اور بعض دیگر بھارتی مذاہب کے لوگ برہمنوں سے الگ ہیں۔دیگر برادریوں کے سیاسی لیڈر اپنے ووٹ بینک کو بچانے کے لئے اپنی قوم کو برہمنوں اور بی جے پی سے دور رکھتے ہیں۔


ایسی صورت میں یہ بھی بہتر ہو گا کہ ان سازشوں کو اقوام ہند کے سامنے ظاہر کیا جائے اور جو لوگ اسلام کے خلاف بکواس کریں,ان کی ذاتی جرائم کو ملک کے سامنے پیش کیا جائے,تاکہ جو لوگ ہیرو بننے کا خواب دیکھتے ہیں,وہ زیرو بن جائیں۔

جب نتیجہ برعکس نکلے گا تو ان شاء اللہ تعالی کوئی سازشی میدان میں آنے کی ہمت نہیں کرے گا۔

کورٹ میں کاروائی کی جائے۔میمورنڈم اور ایف آئی آر سے کچھ فائدہ نہیں۔میڈیا کے ذریعہ کلیجہ شکن جوابات دئیے جائیں۔

جو لوگ خاموش بیٹھے ہیں,ان سے دعاؤں کی درخواست کریں۔باہمی اختلاف اور اندرون خانہ شوروغل سے پرہیز کریں۔

ان شاء اللہ تعالی ہندی زبان میں ہمارا سوشل میڈیائی پروگرام جلد ہی شروع ہو گا۔دیگر حضرات بھی اپنے طور پر ڈیفنس میں لگے رہیں۔

طارق انور مصباحی

جاری کردہ:20:اپریل 2021

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے