امام احمد رضا بحیثیت صوفی
*✍🏻محمد یونس رضوی مصباحی(کولکاتا)*
*رکن صفّه اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن آف جامعہ اشرفیہ(کولکاتا)*
*موبائل نمبر:7278694574*
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی کی ذات گوناگوں صفات کے حامل تھی۔اہل دانش وبینش کی نگاہ جدھر بھی اٹھتی ہے ادھر امام احمد رضا بریلوی کا جلوہ نمایاں ہوکر ابھرتا ہے۔اگرچہ ایک منصوبے اور سوچی سمجھی سازش کے تحت آپ کی ذات کو نشانہ بنایا گیا ہے مگر جب کسی انصاف پسند شخص کے سامنے آپ کی شخصیت کی مکمل تصویر سامنے آتی ہے تو وہ بلاشک وشبہہ کے یہ کہنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ امام احمد رضا بریلوی رحمۃ اللہ علیہ صرف ایک شخصیت ہی کا نام نہیں بلکہ ایک عہد ساز مقدس ہستی کا نام ہے جنھوں نے اپنی ساری زندگی احیاے سنت اور اتباع نبوی میں گزاردی۔یوں تو ان کی ہستی کی متعدد جہتیں ہیں مگر راقم حروف صرف ان کے تصوف کے حوالے سے چند باتیں گوش گزار کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہے۔
حضرت عارف باللہ سیدی عبدالوہاب شعرانی قدس سرہ فرماتے ہیں:’’التصوف إنما ھو زبدۃ عمل العبد باحکام الشریعۃ‘‘ یعنی تصوف صرف احکام شریعت پر بندہ کے عمل کا خلاصہ ہے۔
اس عبارت سے اور اس کےعلاوہ علماے کرام کی متعدد عبارتوں سے یہی بات نمایاں ہوتی ہے کہ اصل تصوف تصفیہ قلب اور اتباع شریعت ہے۔حقیقی اور اعلیٰ کرامت شریعت پر استقامت ہے سچا ولی وہی ہوگا جو سیدالکونین ﷺکی اطاعت وپیروی میں سچا ہو۔اس تناظر میں اگر مجدد اعظم حضرت مولانا امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ کی ذات ستودہ پر ایک نگاہ ڈالیں تو یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہوکر سامنے آتی ہے کہ انھوں نے پوری زندگی شریعت پر ہر فرض وواجب کی محافظت اور اتباع سنت وشریعت میں کوئی دقیقہ فروگزاشت ہونے نہ دیا جس کے نتیجے میں ان کا قلب مبارک ایسا پاکیزہ اور مزکّیٰ ومصفّیٰ ہوچکا تھا کہ نور معرفت کی تابندگی اوائل زندگی ہی میں نظر آنے لگی۔یہی وجہ ہے کہ انھوں نے ان تمام فتنوں اور دسیسہ کاریوں کا قلع قمع کیا جو شریعت اسلامیہ کے متضاد اور متصادم تھے اور ہر چہار جانب امت مسلمہ کی صحیح رہنمائی کرکے انھیں دین مصطفیٰ ﷺکے صراط مستقیم پر گامزن کردیا۔اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ انھیں جنت الماویٰ میں اعلیٰ درجہ عطا فرمائے اور ان کے صدقہ میں ہمیں بھی جنت کی خوشبو سے معطر فرمائے۔آمین بجاہ سیدالمرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم۔
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں