جشن ولادت امام احمد رضا

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

جشن ولادت امام احمد رضا

حسب ساںق امسال بھی 10:شوال المکرم 1442 مطابق 23:مئی2021 کو ہند و پاک کے احباب اہل سنت و جماعت امام احمد رضا قادری علیہ الرحمۃ والرضوان کا جشن ولادت مختلف انداز میں منا رہے ہیں۔

جدید فقہی مسائل کی تحقیق میں اختلاف کے سبب ہند و پاک میں اہل سنت و جماعت یعنی امام احمد رضا قادری کے متبعین چند حصوں میں بظاہر منقسم نظر آتے ہیں,گرچہ باب اعتقادیات میں سب متفق ہیں۔ضروریات دین اور ضروریات اہل سنت کی انہیں تشریحات کو مانتے ہیں جو امام احمد رضا قادری نے بیان فرمایا۔فی الوقت بظاہر چار بڑے طبقات ہیں۔

1-وابستگان خانقاہ رضویہ
2-وابستگان خانقاہ اشرفیہ
3-وابستگان جامعہ اشرفیہ
4-وابستگان دعوت اسلامی

ہہ چار بڑے طبقات ہیں۔دیگر حضرات انہیں میں سے کسی کے ساتھ ہیں۔یہ تمام طبقات سنی صحیح العقیدہ ہیں۔یہ تمام حضرات امام احمد رضا قادری کے بیان کردہ عقائد و نظریات پر ہیں۔بالفرض اگر ان طبقات میں شمار ہونے والا کوئی فرد کسی ضروری دینی کا منکر ہے تو وہ مرتد ہے۔اگر وہ ضروریات اہل سنت میں سے کسی امر کا منکر ہے تو وہ گمراہ اور اہل سنت سے خارج ہے۔ 

اختلافی کیفیت کو ختم کرنا انتہائی آسان ہے بشر طے کہ توفیق الہی بھی موافقت کرے۔

1-کوئی کسی پر تنقید نہ کرے۔

2-ہر طبقہ کے علما و مشائخ دیگر طبقات کے علما و مشائخ کے حق میں دو چار توصیفی جملے عوام و خواص کی مجالس میں کہیں اور سوشل میڈیا سے منسلک علما ایک دوسرے کے حق میں مدح و ستائش کے جملے نشر کریں۔جو منسلک نہیں ہیں,وہ اپنے متعلقین کے ذریعہ چند توصیفی جملے لکھوا کر نشر کریں۔

ان شاء اللہ تعالی چند ماہ میں ماحول یکسر بدل جائے گا۔نوجوان طبقہ سے گزارش ہے کہ سوشل میڈیا پر کام شروع کر دیں۔فتنہ پھیلانے والوں کو گروپ سے فورا خارج کریں۔فیس بک پر بلاک کریں۔

فقہی اختلاف ہوتے رہیں گے۔ظنی امور میں اختلاف کی گنجائش ہے۔ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ فلاں نے جان بوجھ کر غلط راہ اختیار کی۔ہو سکتا ہے کہ ان کی سمجھ میں ویسا ہی آیا ہو۔غیب کا علم اللہ تعالی کو ہے۔جب ظنی امور میں شریعت اسلامیہ نے ارباب اجتہاد و تحقیق کو تحقیق و اجتہاد کی اجازت دی ہے تو ہم کیسے کسی کو منع کر سکتے ہیں؟

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:10:شوال المکرم 1442
مطابق 23:مئی 2021-بروز دوشنبہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے