جو شخص بیمار ہو یا روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو اس کے لئے کیا حکم شرع ہے؟

🕯        «    احــکامِ شــریعت     »        🕯
-----------------------------------------------------------
📚جو شخص بیمار ہو یا روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو اس کے لئے کیا حکم شرع ہے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

 ☆ اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆
 📜الـســــــوال ↓↓↓↓
سوال زید کی طبیعت خراب ہے اور رمضان شریف کا مہینہ چل رہا ہے زید روزہ نہیں رکھ سکتا اس میں اتنی طاقت نہیں ہے وہ روزہ رکھے دم پے دم پے زید کی حالت بگڑ تی جا رہی ہیں تو ان روزوں کا کفارہ واجب ہے یہ نہیں اگر واجب ہے تو  کیا کفارہ ہے  جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتی☜مـحـمـد شــاہ رخ رضــا قــادری سـوار ضـلـع رامـپـور یـوپـی۔
◆ــــــــــــــــــــــ((()))ـــــــــــــــــــــــــ◆

★وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ★
📝الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب  
✍🏼روزے کی حالت میں طبیعت اگر زیادہ خراب ہونے لگے تو اس کے لیے روزہ توڑنے کی گنجائش ہوگی اور اس کی قضا اس پر لازم ہوگی ـ

 📜(کماقال اللہ تعالی فی کتابه القدیم " فمن کان منکم مریضا او علی سفر فعدة من ایام اخر) اور جو تم میں سے مریض ہو یا مسافر تو وہ دوسرے دنوں روزہ رکھ لے یعنی قضا کرلے یعنی مریض اور مسافر اگر روزہ نہیں رکھ سکتے تو وہ رمضان کے بعد کسی بھی وقت روزے کی قضا کریں گے، جتنے روزے نہیں رکھیں گے اتنے روزوں کی قضا کریں گے اور اگر مریض ایسا ہے کہ مریض کو پتہ ہے کہ وہ بعد میں قضا نہیں کر سکے گا ـ مرض کے ٹھیک ہونے کی امید نہ ہو تو ایسا شخص صرف فدیہ دے گا قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے (وعلی الذین یطیقونه فدیة طعام مسکین)

 📖(پارہ ۲ سورہ البقر)

🖊اور جنھیں روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو تو ان کے ذمے ایک مسکین کے کھانے کا فدیہ ہے یعنی ایک مسکین کو بھر پیٹ دونوں وقت کا کھانا کھلانا اس پر واجب ہے یا ہر روزہ کے بدلے میں صدقہ فطر کی مقدار مسکین کو دے دے اور اگر مریض ایسا ہے کہ نہ روزہ رکھنے کی طاقت ہے نہ فدیہ دینے کی تو وہ معذور ہے۔

📖( قال اللہ فی کتابه القدیم ـ لایکلف اللہ نفسا الا وسعھا" پارہ ۳ سورہ البقر)

🖊البتہ اگر مریض اور معذور شخص نے رمضان کا روزہ نہیں رکھا اور فدیہ بھی نہیں دے سکاہےتو ایسی صورت میں عذر جاتے رہنے کے بعد اگر مہلت ملی تو روزہ رکھنا فرض ہوگا (یعنی قضابھر نا فرض ہوگا) یا بعد میں روزہ رکھنے کی (قوت) قدرت تو نہیں مل پائ لیکن فدیہ دینے کی صلاحیت و استطاعت پیدا ہوگئی تو اب فدیہ دینا ہوگا"

((📘بحوالہ فتاوی فخر ازہر جلد اول صفحہ ۴۴۴/۴۴۵ کتاب الصوم ـ روزہ کا بیان))

⚡واللہ تعــالـــی اعلم بالصــــــــواب⚡
◆ــــــــــــــــــــــ((()))ـــــــــــــــــــــــــ◆

✍️کتبـــــــــــــــــــــــــــہ:
حضـرت مـولانا محمـد نـوشاد عالم عفـی عنـہ، کٹیہار بہار الہنــــــد۔*
 رابطــــہ نمبــــر ....⇩⇩
📲+91 99349 59535 

✅الجـــــــواب صحیح والمجیب نجیح: فقط خلیفئہ حضـور تاج الشریعہ مفتی سیــد شمس الحق برکاتی مصبـاحی صاحب قبلـہ عفـی عنـہ۔

*•┈┈•◉◈▪◈◉❒ ❒◉◈▪◈◉ •┈┈•*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے