مخدوم اہلسنت حضرت مولانا سبطین رضا قادری بریلوی رحمۃ اللّٰه تعالیٰ علیہ

📚 « مختصــر ســوانح حیــات » 📚
-----------------------------------------------------------
🕯مخدوم اہلسنت حضرت مولانا سبطین رضا قادری بریلوی رحمۃ اللّٰه تعالیٰ علیہ🕯
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ولادت:
مخدوم ملت منبع العلم حضرت علامہ مولانا سبطین رضا قادری رضوی بریلوی بن حکیم الاسلام مولانا حسنین رضا بن اُستاد زمن مولانا حسن رضا (برادر اصغر امام احمد رضا بریلوی) بن امام المتکلمین مفتی نقی علی خاں برکاتی اوائل نومبر ۱۹۲۷ء کو محلہ سودا گران بریلی شریف میں پیدا ہوئے۔

آبائی مکان:
مولانا سبطین رضا کی پرورش و تربیت والدین کریمین نے فرمائی۔ جائے پیدائش آپ کا آبائی مکان جو خانقاہ عالیہ قادریہ رضویہ کے عقب میں واقع ہے اور جس میں ایک عرصہ تک مولانا سبطین رضا کے جد امجد مولانا حسن رضا بریلوی سکونت پذیر رہے، بعد ازاں والد ماجد مولانا حسنین رضا بریلوی رہتے رہے۔ مولانا حسنین رضا بریلوی کسی وجہ سے پرانا شہر محلہ کانکر ٹولہ بریلی میں منتقل ہوگئے تھے۔ آج مولانا سبطین رضا کا یہی مسکن ہے۔
جد امجد مولانا حسن رضا بریلوی کے مکان عقب خانقاہ رضویہ میں آپ کے تایا حکیم حسنین رضا خاں ۱۹۴۷ء تک سکونت پذیر رہے۔ اور اس وقت کے ہنگامی حالات میں اُن کی عدم موجودگی میں ایک پنجابی زبردستی اس پر قابض ہوگیا تھا۔ جو کم و بیش بیس سال تک رہتا رہا۔ جس کو آج سے آٹھ سال قبل مولانا منان رضا قادری بریلوی نے کوشش کر کے خالی کرایا اور اس کی مرمت نیز کچھ حصہ تعمیر کرایا اور اب مولانا منان رضا خاں قادری اس کے مالک اور قابض ہیں۔

تسمیہ خوانی:
جب مولانا سبطین رضا بریلوی سن شعور کو پہنچے تو والدین کریمین نے اس کا خصوصی انتظام فرمایا۔ اچھے اچھے کپڑے سلوائے گئے۔ دولہا بنایا گیا اور آپ کے چھوٹے دادا حضرت مولانا محمد رضا قادری بریلوی علیہ الرحمہ نے بسم اللہ پڑھائی۔ اور اس تقریب میں بہت سے اعزاء اور والد ماجد کے بہت سے احباب جن کا حلقہ بہت وسیع تھا شریک ہوئے۔

تعلیم و تربیت:
حضرت مولانا سبطین رضا کا بچپن بفضلہٖ تعالیٰ والدین کی بے پناہ شفقت و محبت کے سایہ میں نہایت خیر و خوبی سے گزرا۔ مولانا حسنین رضا بریلوی نے تعلیم و تربیت اور نشو ونما کی طرف خصوصی توجہ فرمائی۔ محلے کے شریر اور کھاڑی بچوں سے ملنے کی سخت ممانعت تھی۔ اس کی نگرانی رکھی جاتی تھی ایک طرف والد ماجد کا یہی مکان جو اس وقت ان کی مردانہ نشست گاہ تھی۔ اگر والد ماجد نہ ہوتے تو ان کا خادم جسے انہوں نے بچپن سے پالا تھا۔ اس کو حکم تھا کہ میری عدم موجودگی میں ان کی نگرانی رکھو اور یہ گھر سے باہر نہ جانے پائیں۔ اس کے علاوہ ایک جانب نانا جان کی بیٹھک تو دوسری جانب ماموں صاحب کی نشست گاہ اور یہ سب بزرگ بطور خاص نگرانی کرتے۔ 

مولانا سبطین رضا رضوی بریلوی کی تعلیم کا آغاز گھر ہی سے ہوا۔ ابتدائی استاذ والدین ہیں۔ نیز قرآن پاک حافظ سید شبیر علی رضوی بریلوی سے پڑھا۔ ابتدائی فارسی اردو اور خوش نویسی کی مشق خود والد ماجد نے کرائی۔ خطوط نویسی اور کچھ فارسی ماموں مرحوم سے بھی پڑھی۔ شمس العلماء قاضی شمس الدین احمد رضوی جونپوری (جو اس وقت جامعہ رضویہ واقعہ مرزائی مسجد محلہ گھیر جعفر پرانا شہر بریلی میں مدرس تھے۔) سے میزان، منشعب وغیرہ کتابیں پڑھیں۔ 
مولانا سبطین رضا مولانا قاضی شمس الدین احمد رضوی جعفری کے ہمراہ روزانہ مدرسہ جایا کرتے تھے۔ ان کی صحبت کیمیا اثر نے علم کا کندن بنادیا، بچپن ہی سے فقہ وغیرہ میں مہارت حاصل کرلی تھی۔
مولانا سبطین رضا نے کچھ دنوں بعد دارالعلوم مظہر اسلام میں داخلہ لیا اور ابتداء سے انتہا علی جملہ کتب متداولہ کی یہیں پر تعلیم حاصل کی۔ دو سال کے لیے آپ اپنے رفیق درس مولانا فیضان تشریف لے گئے اور جدیدی علوم میں ماہرین علوم سے اکتساب فیض کیا۔

اساتذۂ کرام:
۱۔ صدر الشریعہ مولانا محمد امجد علی رضوی اعظمی۔
۲۔ محدث اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد رضوی فیصل آباد۔
۳۔ حکیم الاسلام مولانا حسنین رضا قادری بریلوی۔
۴۔ شیخ الادب مولانا غلام جیلانی رجوی اعظمی۔
۵۔ حضرت مولانا حافظ عبدالرؤف رضوی بلیاوی۔
۶۔ شمس العلماء قاضی شمس الدین احمد رضوی جونپوری۔
۷۔ حضرت مولانا مفتی وقار الدین رضوی دارالعلوم امجدیہ کراچی۔
۸۔ پروفیسر مولانا سید ظہیر الدین ضوی زیدی مسلم یونیورسٹی علی گڑھ۔
۹۔ حضرت مولانا غلام یٰسین رضوی پور نوری۔

خدمات دینیہ:

مولانا سبطین رضا بریلوی درس نظامیہ کی کتب میں مہارت تامہ رکھتے ہیں۔ تدریسی زندگی کا آغاز دارالعلوم مظہر اسلام بریلی سے ہوا۔ بعدہٗ قاری غلام محیی الدین رضوی شیری کے مدرسہ اشاعت الحق ہلدوانی ضلع نینی تعال میں تین سال تک درس وتدریس میں مشغول رہے۔ اسی دوران مدارس اسلامیہ کے سالانہ امتحانات میں ممتحن کی حیثیت سے شرکت کی۔ مولانا سبطین رضا جامعہ عربیہ ناگپور میں درسی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس وقت مدرسہ فیض الاسلام کشیکل ضلع بستر میں تقریباً پندرہ سال سے خدمت دینی میں مصروف ہیں اور رائے پور میں ادارہ اہلسنت کی سر پرستی بھی آپ کے ذمہ ہے۔

عقد مسنون:
حضرت مولانا سبطین رضا کا عقد مسنون مفتی عبدالرشید فتح پوری کی دختر سے ۷؍مارچ ۱۹۵۷ء میں ہوا۔ یہ رشتہ حضور مفتی قدس سرہٗ کے حسب الانتخاب سے ہوا۔ سات بچے تولد ہوئے جن میں سے دو لڑکے فوت ہوگئے۔ اور دو لڑکے تین لڑکیاں بفضلہٖ تعالیٰ موجود ہیں۔

بیعت و خلافت:
والد ماجد مولانا حسنین رضا علیہ الرحمہ نے آپ کو نو عمری ہی میں حضور مفتی اعظم کے دستِ حق پرست پر بیعت کرادیا تھا۔ مولانا سبطین رضا کو مفتی اعظم مولانا الشاہ مصطفیٰ رضا نوری بریلوی قدس سرہٗ نے اجازت و خلافت اور نقوش و تعویذات کی اجازت عطا فرمائی۔ نیز والد ماجد علیہ الرحمہ نے بھی اجازت عطا فرمائی۔
مفتئ اعظم کے متعلق
حضرت مولانا سبطین رضا بریلوی نے راقم کے نام ایک مکتوب میں حضور مفتی اعظم قدس سرہٗ کے متعلق یہ چند الفاظ تحریر فرمائے۔
‘‘سینکڑوں خوابیاں آپ کی ذات مقدسہ میں پائی جاتی تھیں۔ اور ان کی فطرت وعادت میں داخل تھیں۔ جو خوبیاں سب سے زیادہ نمایاں نظر آتی ہیں بلکہ آئے دن جن کا مشاہدہ ہوتا رہتا تھا۔ وہ تھی ان کی تواضع اور انکساری، مخلوق خدا کی خدمت گزاری اور دنیا سے بے تعلق و بے نیازی کہ جس کا آج کے علماء ومشائخ میں فقدان نظر آتاہے۔ (اِلَّا ماشاء اللہ) اور یہی وہ پسندیدہ عادتیں تھیں کہ جن کی وجہ سے انہوں نے سیکڑوں نہیں ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں دلوں کو موہ لیا تھا۔ ذرا غور فرمایئے کہ علم کا وہ گراں جس کے سامنے وقت کا بڑے سے بڑا عالم بھی لب کشائی سے گھبراتا اور ان کے سامنے زانوئے ادب طے کرنے کو اپنی سب سے بڑی سعادت سمجھتا ہو لیکن کوئی ثابت نہیں کر سکتا کہ حضرت کے کسی بھی قول و فعل، تعلی، تفوق بر تری کا کبھی بھی اظہار ہوا ہو۔ کبرہ نخوت تو دور کی بات ہے۔ جبکہ آج حال یہ ہے کہ جس کو تھوڑا سا بھی علم حاصل ہوجاتا ہے وہ غرور علم میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ اور ہم چوں من دیگرے نیست۔

حضرت کی ساری زندگی خدمت خلق میں گزری۔ انہوں نے اپنی صحت و آرام کا خیال کیے بغیر آخر عمر تک مخلوق خدا کی خدمت کرتے رہے۔ 
(مکتوب گرامی حضرت مولانا سبطین رضا قادری بریلوی بنام راقم محررہ ۹؍شوال المکرم ۱۴۱۰ھ؍ ۱۹۹۰ء۔)

وصال: بروز پیر 26؍ محرم الحرام 1437ھ بہ مطابق 9؍ نومبر 2015ء کو امینِ شریعت مولانا سبطین رضا قادری بریلوی نور اللہ مرقدہٗ اس دار فانی سے دار بقا کی طرف کوچ کر گئے۔ 

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ محـمد یـوسـف رضـا رضـوی امجـدی نائب مدیر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 9604397443
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے