مسجد میں اگر بتی جلانا کیسا ؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمة اللّہ وبرکاتہ علمائے کرام کی بارگاه میں عرض ھےکه مسجد میں اگربتی جلانا کیساہے قرآن وحدیث کے حوا لے سے جواب د یں خدا حافظ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
🌹👇👇جواب👇👇🌹
اگر بتی کو مسجد میں جلا نے سے اگر نماز یو ں کو کو ئی تکلیف نہ ھو تو اس کے جلا نے میں کوئی حرج نہیں ۔ بلکہ کار ثواب ھے .
حضرت عا ئشہ رضى الله عنہا سے روایت ھے کہ حضور صلى الله عليه وسلم نے محلو ں میں مسجد بنانے کا حكم ديا اور یہ کہ وہ صاف اور خو شبو دار رکھی جا ئیں ۔۔
( ابو دا ؤ د شریف حديث نمبر 455 )
مزکورہ حديث پاک سے مسجد کو خو شبو دار رکھنے کا ثبوت ملتا. ھے لھزا مسجد کو عود لوبان اگر بتی جیسی خو شبو دار چیزو ں سے خوشبو دار كر سكتے ہیں ۔۔
لیکن اتنا ضرور یاد رکھیں کہ اگر بتی کو سلگا نے کے لئے مسجد میں ما چش نہ جلا ئیں اس لئے کہ اس میں با رو د کی بد بو نکلتی ھے اور مسجد کو بد بو سے بچانا واجب ھے .. بلکہ جب بھی جلا نا چا ہیں تو ما چش اور اگر بتی دو نوں مسجد کی حد کے باہر لے جا ئیں اور وہاں ماچش جلا کر اگر بتی سلگا ئیں پھر اند ر لا کر لگا ئیں ۔۔
کیوں کہ فتا وی رضو یہ جلد 6 صفحه 381 پر ھے کہ *مسجد کو بو سے بچانا واجب ھے لہذا مسجد میں مٹی کا تیل جلا نا حرام مسجد میں دیا سلائی میں سلگانا حرام ۔۔*
والله اعلم با لصواب
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں