عورتوں سے سرکاری نوکری کروانا کیسا ہے

عورتوں سے سرکاری نوکری کروانا کیسا ہے؟ 

السلام علیکم 
کیا فرماتے ہیں علماے اہل سنت اس مسلہ میں کہ عورتوں سے سرکاری نوکری کروانا کیسا ہے
اور اگر کوٸ عالم دین اپنی بیوی سے اسکول میں نوکری کرواے تو انکے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں مدلل و مفصل جواب عنایت فرمایں
طالب دعا محمد نوشاد علی قادری خورشیدی شیوہر
ا________🔹💙🔹_______
*وعلکیم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ* 
*بسم اللہ الرحمن الرحیم* 
*الجواب بعون الملک الوہاب؛* 
صورت مسؤلہ میں عورت کو نوکری کرنے کیلئے پانچ شرطوں کی پابندی ضروری ہے ان میں ایک بھی شرط مفقود ہو تو غیر محرم کے ساتھ نوکری کرنا حرام و گناہ ہے وہ شرطیں فتاوی رضویہ کے الفاظ میں یہ ہیں؛؛ 

(۱)  کپڑے باریک نہ ہوں جن سے سر کے نال یا کلائی وغیرہ ستر کا کوئی حصہ چمکے؛؛
(۲)  کپڑے تنگ و چست نہ ہوں جو بدن کی ہیئات ظاہر کریں؛؛
(۳)  بالوں یا گلے یا پیٹ یا کلائی یا پنڈلی کا کوئی حصہ ظاہر نہ ہوتا ہو؛؛
(۴)  کبھی غیر محرم کے ساتھ خفیف دیر کیلئے بھی تنہائی نہ ہوتی ہو؛؛
(۵)  اس کے وہاں رہنے یا باہر آنے جانے میں کوئی مظنۂ فتنہ نہ ہو؛؛ 

پانچوں شرطیں اگر جمع ہیں تو کوئی حرج نہیں؛؛ اور ان میں ایک بھی کم ہے تو حرام ہے؛؛ پھر اگر عالم صاحب اس پر راضی ہے یا بقدر قدرت بند و بست نہیں کرتا تو ضرور اس پر بھی الزام ہے؛ 
*(قال اللہ تعالی؛؛ ولا تزروازۃ وزراخری ھ۱)*
*(📚فتاوی رضویہ شريف*
*جلد نہم نصف آخر ص 252)* 

لھذا ساڑی بلاؤز یا باریک بے پردہ کپڑے پہنکر غیر محارم کے ساتھ ڈیوٹی کرنا سخت حرام و گناہ ہے؛
صورت مستفسرہ میں عرض یہ ھیکہ فی زمانہ مذکورہ بالا پانچ شرطوں پر عورت کو پابند ہونا مشکل امر ہے لھذا عالم صاحب پر لازم ہے کہ بقدر قدرت روکیں ورنہ خود بھی گنہگار ہونگے؛؛ اور اس عالم کی اقتداء میں نماز پڑھنی مکروہ تحریمی  واجب الاعادہ ہوگی ؛؛ واللہ اعلم بالصواب 
*(📚فتاوی مرکز تربیت افتاء* 
*جلد دوم ص 450/449)*
ا________((💙))__________
*کتبـــــہ؛*
 ابوالصدف محمد صادق رضا
خطیب وامام شاھی جامع مسجد پٹنہ بہار الھند؛*🔹**بتاریخ؛1/10/ 2018)*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے