ریاست بہار میں بہار وخزاں کی قلابازیاں

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

ریاست بہار میں بہار وخزاں کی قلابازیاں

دس اگست 2022 کو نتیش کمار نےآٹھویں بار وزارت علیا کا حلف لیا ہے۔اس بار لالو پرساد یادو کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل کے ساتھ اتحاد ہوا ہے اور بی جے پی سے رشتہ توڑ لیا گیا ہے۔

اس سے پہلے 2017 میں نتیش کمار نے لالو کی پارٹی کو لال جھنڈی دکھا کر انتہائی ڈرامائی انداز میں بی جے پی سے اتحاد کیا تھا۔نتیش کمار نے لالو یادو کے بیٹے تیجسوی یادو پر کچھ الزام عائد کر کے وزارت علیا سے استعفی دے دیا تھا۔پھر چند گھنٹوں میں ہی بھاجپا سے اتحاد ہو گیا تھا۔اس بار بھی بی جے پی سے رشتہ ناطہ ٹوٹنے کے بعد جلد ہی آر جے ڈی سے رشتہ جڑ گیا اور نتیش کمار نے وزارت علیا کی حلف برداری بھی کر لی۔چٹ منگنی,پٹ بیاہ

پہلے بھی مہاگٹھ بندھن حکومت میں نتیش کمار کو وزیر اعلی اور تیجسوی یادو کو نائب وزیر اعلی بنایا گیا تھا۔اس مرتبہ بھی وہی ترتیب ہے۔

چند ہفتے قبل مہاراشٹر کی شیوسینا اور اس کے اتحادیوں کی حکومت گہن زدہ ہو کر شکست وریخت کا شکار ہوئی اور بی جے پی نے جنگل میں منگل منایا۔کچھ دنوں بعد ہی بھاجپا کو بہار میں نامرادی ہاتھ لگی۔بنی بنائی حکومت ہاتھ سے نکل گئی۔

جب زوال وادبار کسی پارٹی سے محبت کرنے لگے تو سمجھو کہ اس کی موت کا وقت قریب آ چکا ہے۔اب 2024 کا ایجنڈا کہیں ایک مالی خولیائی تصور بن کر نہ رہ جائے۔

ممکن ہے کہ نتیش کمار صدارت عظمی کے عہدے کا خواہش مند ہو,لیکن بی جے پی نے دروپدی مرمو کو اس منصب پر فائز کر دیا تو اس نے اپنی راہ جدا کر لی ہو۔بہر حال میدان صحافت کے جیالے اور تجزیہ نگاران حقائق کی کھوج میں لگے ہوں گے۔وہ جلد ہی کچھ بتانے کی کوشش کریں گے۔

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:11:اگست 2022

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے