••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚کیا عورتیں مسجد میں واعظ کرسکتی ہیں؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ*
*کیا فرماتے ہیں علماء کرام کہ مدرسہ اور مکتب میں تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیاں مسجد کے اندر سالانہ پروگرام میں نعت شریف مکالمہ وتقریری وغیرہ کرسکتی ہیں اسمیں کچھ بالغ کچھ نیم بالغ بھی ہیں از روۓ شرع کیا حکم ہوگا مدلل حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں*
*المستفتی: محمد عبدالجلیل اشرفی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ*
*الجــواب؛ بعــون المـــلك الوهاب:*
*مذکورہ بالا میں اگر مدرسہ اور مکتب میں تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیاں مسجد کے اندر سالانہ پروگرام میں نعت شریف و مکالمہ وتقریری وغیرہ کرتی ہو تو اسکی جائز ہونے کے لئے چند شرائط ہیں*
*(1) معقول انتظام ہو (2)مردوں اور عورتوں کا اختلاط نہ ہوں (3)فتنہ کا اندیشہ نہ ہو (4) عورتوں کی آواز باہر نہ جاتی ہو(یعنی غیر محرم مردوں کو سنائ نہ دیتا ہو (5) مسجد کی بے حرمتی وبے ادبی نہ ہو(6)سب پاک ہو ناپاک نہ ہو یہ اس صورت میں ہے کہ جب لڑکیاں بالغہ ہو تو مسجد میں پروگرام کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن نہ کرنی بہتر ہے اگر نابالغہ ہو تو مسجد میں نہ کرے اس سے مسجد کی بے حرمتی کا زیادہ اندیشہ ہے*
*حدیث شریف سنن ابن ماجہ میں ہے*
*جنبوا مساجد كم صبيانكم ومجانينكم وبيعكم وشراءكم و و رفع اصواتكم وسل سيوفكم وإقامة حدودكم وجمروها في الجمع واجعلوا على ابوابهاالمطاهر*
*ترجمہ: تم مساجد سے اپنے بچوں' اپنے پاگل لوگوں' اپنے برے لوگوں' اپنے خریدوفروخت' اپنے باہمی جھگڑوں' آواز بلند کرنے' حدود قائم کرنے' تلوار سونت لینے کو الگ رکھو اور مسجد کے دروازوں کے پاس طہارت خانو کو بنا لوں اور جمعے کے موقع پر اس میں دھونی دے دیا کرو (تاکہ اس کی بونہ پھیلے)*
*📚( کتاب المساجد و الجماعات صفحہ ١٨٩)*
*درمختار مع ردالمحتار میں ہے* *_يحرم ادخال صبيان و مجانين حيث غلب تنجيسهم والا فيكره لما أخرجه المنذري مرفوعا "جنبوا مساجد كم صبيانكم ومجانينكم وبيعكم وشراءكم و و رفع اصواتكم وسل سيوفكم وإقامة حدودكم وجمروها في الجمع واجعلوا على ابوابهاالمطاهر"_*
*ترجمہ اور حرام ہے داخل کرنا بچوں اور مجنونوں کا مسجد میں جب کہ گمان غالب ہو کہ مسجد کو ناپاک کر دیں گے اور اگر ایسا نہ ہو تو اندر لے جانا انکامکروہ ہے منذری نے اس کو مرفوعاً تخریج کی ہے تم مساجد سے اپنے بچوں' اپنے پاگل لوگوں' اپنے برے لوگوں' اپنے خریدوفروخت' اپنے باہمی جھگڑوں' آواز بلند کرنے' حدود قائم کرنے' تلوار سونت لینے کو الگ رکھو اور مسجد کے دروازوں کے پاس طہارت خانو کو بنا لوں اور جمعے کے موقع پر اس میں دھونی دے دیا کرو (تاکہ اس کی بونہ پھیلے)*
*📚( ج ٢ کتاب الصلاۃ مطلب فی احکام المسجد صفحہ ٤٢٩)*
*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*✍🏻 کتبـــــــــــــــــــــــــــــه:*
*حضرت عـلامہ مـولانا مـحـمــد مـظـہر حسین سعدی رضــوی سونا پوری مدظلہ العالی والنورانی۔*
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں