افضلیت صدیق اکبر اور تشریحات رضویہ

بزمِ مطالعہ میں حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا ذکرِ جمیل

"افضلیت صدیق اکبر اور تشریحات رضویہ"

بقلم: مفتی راشد علی رضوی مدنی

اہلِ سُنّت و جماعت کا عقیدہ ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ افضل الخلق بعد الانبیاء ہیں- اس باب میں بعض مخالفین ایسے ہیں کہ دل و دماغ کے شَر کا اظہار کرتے ہوئے فضائل سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا انکار کرتے ہیں- شان اقدس میں جرات و جسارت کرتے ہیں- جب کہ فضل و کمال کے باب میں شانِ صدیقی پر بکثرت دلائل و براہین موجود و مشہور ہیں- 
ابوالحقائق مفتی راشد علی رضوی مدنی کے مُشک بار قلم سے ایمان افروز اور مدلل تحریر "افضلیت صدیق اکبر اور تشریحات رضویہ" بزمِ مطالعہ میں پیش ہے- یہ کتاب باعثِ خیر و موجبِ برکت ہے- معلومات افزا ہے- استدلال کے جوہر اور فکرِ رضا کے جلوؤں سے درخشاں ہے- رضویات کے باب میں خوبصورت اضافہ ہے- 
٦٠ صفحات پر مشتمل اس کتاب کا انتساب حضرت سیدنا ابوقحافہ عثمان بن عمر رضی اللہ عنہ کے نام ہے؛ جو حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے والد ماجد ہیں- کتاب میں عقیدۂ افضلیت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو شکوک و شبہات کا شکار بنانے والوں کی سنجیدہ طریقے سے خبر لی گئی ہے- محرر نے اندھیرے میں اُجالا برپا کر دیا ہے- عقیدۂ اہلِ سنّت کی تائید میں محب گرامی مفتی راشد علی رضوی مدنی نے اعلیٰ حضرت کی کتابوں سے دلائل قائم کیے ہیں- گویا مسلکِ اعلیٰ حضرت کو استدلال کی زبان میں تحریر فرمایا ہے- ان عناوین کے تحت کتاب میں روشنی ڈالی گئی ہے:
١- افضلیت کا معیار شرعی
٢- فضائل کی بنیاد پر افضلیت ثابت نہیں ہوتی
٣- افضلیت مطلقہ کا معنی
٤- فضل کلی اور فضل جزئی میں فرق
٥- فضیلت اور افضلیت میں فرق
٦- مسئلۂ افضلیت باب عقائد سے ہے
٧- عقیدۂ تفضیل بقلم رضا
٩- ترتیب افضلیت
١٠- افضلیت شیخین قطعی اجماعی اور متواتر
١١- عقیدۂ افضلیت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی اولین سند
١٢- افضلیت صدیق، اجماعی عقیدہ اور کلام رضا
١٣- افضلیت صدیق اکبر اور مولیٰ علی
١٤- خلاصۂ تحقیقات رضا
١٥- تفضیلیوں کا حکم شرعی
١٦- مسئلہ تفضیل پر اقوالِ ائمہ
جا بجا اعلیٰ حضرت کی عبارات اور تشریحات نے کتاب کی استنادی حیثیت کو مستحکم کیا ہے- سنجیدہ و اہلِ علم قارئین کو ضرور اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے تا کہ گلشنِ عقیدہ میں بہاروں کا ہجوم ہو اور حیات کی ہر کلی کھل اُٹھے-

غلام مصطفیٰ رضوی 
نوری مشن مالیگاؤں 
١٤ جنوری ٢٠٢٣ء
***
کتاب پڑھنے اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں 👇



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے