بنا تجوید کے قرآن پڑھنا کیسا

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚بنا تجوید کے قرآن پڑھنا کیسا ؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و قرأ حضرات اس کے بارے میں کہ بنا تجوید کے قرآن پڑھنا کیسا ہے ؟ جواب عنایت فرمائیں ۔ 
المستفتی : مشرف عالم 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
 *جواب:* علمائے محقیقین و قرأ حضرات نے تصریح فرمائی ہے کہ بغیر تجوید قرآن پڑھنے والا مستحق ثواب نہیں ہوتا بلکہ گناہ گار ہوتا ہے جیسا کہ علامہ محقق جزری فرماتے ہیں کہ " و الأخذ بالتجوید حتم لازم ، و من لم یجود القرآن فهو آثم ، لأنه به الاله انزلا و هكذا منه الينا وصلا " اھ یعنی تجوید کا حاصل کرنا ضروری و لازم ہے ۔ جو شخص تجوید سے قرآن نہ پڑھے گنہگار ہے ۔ اس لئے کہ اللہ تعالی نے تجوید ہی کے ساتھ اس کو نازل فرمایا ہے ۔ اور اسی طرح اللہ تعالی سے ہم تک پہنچا ہے " اھ ( مقدمۃ جزریۃ ص ۱۰ / حاشیۃ فوائد مکیہ ص ۳ / الاصل الجامع لایضاح الدرر المنظومة فى سلك جمع الجوامع ج 1 ص 228 : دار الکتب العلمیہ بیروت ) 

اور امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ فتاوی رضویہ شریف میں فرماتے ہیں کہ " تجوید بنص قطعی قرآن و اخبار متواترہ سید الانس و الجان علیہ و علی آلہٖ افضل الصلوٰۃ و السلام و اجماع تام صحابہ و تابعین و سائر ائمہ کرام علیہم الرضوان المستدام حق و واجب در علم دین شرع الہی ہے قال ﷲ تعالٰی ﴿ و رتل القراٰن ترتیلا ﴾ ﷲ تعالی کا فرمان ہے اور قرآن کو خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو " اھ ( فتاوی رضویہ ج 6 ص 322 : رضا فاؤنڈیشن لاھور ) 

اور اسی میں ہے کہ " بلاشبہہ اتنی تجوید جس سے تصحیح حرف ہو اور غلط خوانی سے بچے فرض عین ہے ، بزازیہ وغیرہ میں ہے کہ " اللحن حرام بلا خلاف " اھ یعنی لحن بلا خلاف حرام ہے " اھ ( فتاوی رضویہ ج 6 ص 343 رضا فاؤنڈیشن لاھور ) 

واللہ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*✍🏻 کتبـــــــــــــــــــــــــــــه:*
*کریم اللہ رضوی، خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر 7666456313*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے