✍️: محمد سلیم رضوی
11 مئی 2024ء
اعلی حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خان قادری محدث بریلی رحمۃ اللہ علیہ میری پسندیدہ شخصیت ہیں۔ آپ کی سیرت کا یہ واقعہ مجھے بہت پسند ہے اور ہمیشہ یاد رہتا ہے کہ
اعلی حضرت علیہ الرحمہ کے ایک رئیس معتقد نے کار خریدی اور اعلی حضرت علیہ الرحمہ کے مکان پر حاضر ہوئے کہ برکت کے لیے اس میں آپ کا سفر ہوجائے۔ اعلی حضرت ان کے گھر دعوت پر تشریف لے جا رہے تھے۔ جب سامان گاڑی میں رکھ دیا گیا اور اعلی حضرت نے سیدھا قدم گاڑی میں رکھا تو یہ صاحب جو اعلی حضرت کا مزاج مبارک جانتے تھے کہ آپ رئیسوں اور امراء کے یہاں جانے سے بچتے ہیں، خوشی سے پھولے نہیں سمائے اور فرط جذبات میں ایک جملہ ان کے منہ سے نکل گیا:
*"اب تو آپ کی ساری کتابیں چھپ جائیں گی!"*
ان کی مراد یہ تھی کہ میں دل کھول کر ایسا تعاون کروں گا کہ اب کوئی کتاب اشاعت کی منتظر نہیں رہے گی، میں سب چھپوادوں گا۔
اعلی حضرت نے جب یہ جملہ سنا تو گاڑی میں جو قدم رکھ چکے تھے، باہر نکال لیا اور فرمایا میرا سامان نکال کر واپس مکان پہنچادیا جائے۔
وہ صاحب معذرت خواں ہوئے کہ حضور مجھ سے کیا غلطی ہوئی، تو فرمایا:
*فقیر اپنی کتابوں کی اشاعت کے لیے سفر نہیں کرتا۔*
مراد یہ تھی کہ میں اللہ کی رضا کے لیے تمہارے گھر جارہا تھا۔ تم نے کتابوں کا ذکر کردیا تو چونکہ میں اپنی کتابوں کی اشاعت کے لیے کہیں نہیں جاتا، خالص اللہ کی رضا کے لیے جاتا ہوں۔ اس لیے اب یہ سفر نہیں ہوگا۔ گویا کتب کی اشاعت بھی کار دینی ہے لیکن اپنی کتابوں کی اشاعت میں ذاتی منفعت شامل ہوگئی ہے۔ میں اللہ کی رضا کے حصول کے علاوہ کسی غرض سے کوئی کام نہیں کرتا۔ (حیات اعلی حضرت، ملک العلما مولانا ظفر الدین بہاری علیہ الرحمہ)
سبحان اللہ! کیا شان اخلاص ہے۔
آج ہمیں ضرورت ہے کہ ہم اپنی ذات کو خود پر غالب نہ آنے دیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت کا بھی یہی تقاضہ ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بارے میں کتب سیرت میں ملتا ہے کہ کبھی آپ نے اپنی ذات کے لیے کسی پر غصہ نہیں کیا نہ ہی ناراض ہوئے۔
لیکن افسوس سیرت کا یہ ورق ہم سے پوشیدہ رہ گیا۔ اسی لیے آج ہمارے بہت سے بلکہ اکثر جھگڑے ہی ذاتی ہیں۔ یہ اور بات ہے کہ بعض لوگ ذاتی جھگڑوں اور اختلافات کو مذہبی و مسلکی رنگ دے دیتے ہیں۔ کاش ہم اس اصول پر سختی سے عمل کریں کہ نہ اپنی ذات کے لیے کسی سے ناراض ہوں گے، نہ کوئی ذاتی انتقام کسی سے لیں گے۔
اللہ کریم ہمیں اخلاص کی دولت نصیب کرے۔ اٰمین
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں