Header Ads

کسی بندے کو اللہ و خدا کہنے والے کے لئے کیا حکم ہے؟؟

کسی بندے کو  اللہ و خدا  کہنے والے کے لئے کیا حکم ہے؟؟ 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ 
علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک مسئلہ عرض ہے کہ 
زید اور ہندہ (جو رشتے میں دیور اور بھابھی ہیں) دونوں آپس میں جھگڑ رہے ہیں تھے باتوں باتوں میں زید نے کہا کہ کیا تیرا مرد خدا ہے ؟؟
ہندہ نے کہا کہ ہاں میرا مرد خدا ہے میرا مرد اللہ ہے ۔

اب ہندہ کے اوپر شریعت کا کون سا قانون لاگو ہوگا صرف توبہ کا یا پھر تجدید ایمان و نکاح کا؟؟
علمائے کرام رہنمائی فرمائیں
*سائل : محمد عارف خاں رضوی سورت گجرات*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*📝الجواب بعون الملک الوہاب ⇩*
صورت مسٶلہ میں لفظ خدا اور اللہ دونوں الفاظ مترادفہ ہیں جو صرف ذات واجب الوجود پر بولے جاتے ہیں ۔

🔍جن کا اطلاق بندوں پر کسی بھی صورت میں روا نہیں
جیسا کہ فرمایا فقیہ النفس محقق العصر علامہ مفتی اختر رضا خان القادری الازھری نور اللہ مرقدہ نے ، 
آگے صرف لفظ خدا کو سامنے رکھتے ہوۓ بحوالہ فتاویٰ ہندیہ فرماتے ہیں کہ
*من خدایم* کہنا کفر ہے اگر چہ دل لگی کے طور پر ہی کیوں نہ کہے کہنے والا کافر ہے ۔

📄الفظ- لعالمگیری ،
 *" لو قال من خدایم علی وجہ المزاح یعنی خدآیم فقد کفر کذا فی التتار خانیہ "*
*{📘 فتاویٰ ہندیہ ج ٢ ص ٢٧٤ کتاب السیر باب الاحکام المرتدین مطبع دار الفکر بیروت }* 
*{📂 فتاویٰ تاج الشریعہ ج اول ص ١٩٦ باب العقاٸد }* 

🎁 الحاصل - مذکورہ بالا عبارتوں سے واضح ہوتا ہیکہ کہ بندے کو خدا یااللہ کہنا کفر ہے تو ایسی صورت میں ہندہ کلمئہ کفر کہنے کی وجہ سے مرتدہ ہو گٸ یعنی اسلام سے خارج ہو گٸ ،
ہندہ پر لازم ہیکہ سب سے پہلے اعلانیہ توبہ کرے تجدید ایمان کرے نیز نکاح فسخ ہوا یا نہیں اس پر ہمارے اکابرین قدس اللہ اسرارھم کے دو قول ملتے ہیں
اول یہ کہ نکاح فسخ ہوا ،
دوسرا یہ کہ علماء بلخ فرماتے ہیں عورت کے مرتدہ ہونے سے نکاح فسخ نہیں ہوتا وہ اپنے شوہر کے نکاح میں رہتی ہے اور اب اسی پر فتوی ہے۔

📄جیسا کہ شیخ الاسلام والمسلمین اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ نے اسی پر فتوی دیا ہے  
اور جو حضرات نکاح فسخ کا فتوی دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہیکہ عورت کسی اور سے نکاح نہیں کر سکتی ہے بلکہ عورت کو شوہر اول کے نکاح کیلٸے مجبور کی جاٸیگی 
بعد مرتدہ عورت توبہ و تجدید ایمان اور احتیاطاً تجدید نکاح بھی کرایا جاٸے اس بناکہ کسی طرح کا شگاف باقی نہ رہے اور دونوں علمإ کے اقوال پر عمل بھی ہو جاٸے ۔
*{ 📕 کما قال الامام احمد رضا قدس سرہ القدسی فی الفتاوی الرضویة من الجزء الاول ص ٣٩٣ رضا اکیڈمی }*

*{📓ھکذا قال المفتی جلال الدین احمد الامجدی علیہ  الرحمتہ  فی فتاوی فیض الرسول من الجزء الثانی ص ١٥٧ }*
 
💫اور زید جو کہ ہندہ کا دیور ہے وہ بھی توبہ کرے کہ ایسی الفاظ کا سوالیہ نشان قاٸم کرنا ہی درست نہیں جس کے جواب پر ایمان ہی ختم ہو جاٸے 
اور ہندہ کے شوہر کو چاہئے کہ فوراً ہندہ سے جدائی اختار کرے  تا قبول اسلام ، اور قربت اختیار نہ کرے  اس لئے کہ جب تک وہ اسلام نہیں لاۓ گی تب تک اس سے قربت حرام ہے۔

جیسا کہ فرمایا فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمتہ نے۔
*{📚 فتاوی فیض الرسول ج اول ص ٢٤ }*

🔖اگر ہندہ معاذ اللہ شریعت مطاہرہ کے حکم کے بجالانے  پر راضی نہ ہوں تو سبھی مسلمان پر لازم ہیکہ اسکا  سماجی بائکاٹ کریں۔

📜کماقال اللہ تعالیٰ فی القرآن الکریم 
*وَإِمَّا يُنْسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَىٰ مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ*
ترجمہ - اور اگر شیطان تجھ کو بھلادے تو مت بیٹھ ظالموں کے پاس یاد آنے کے بعد ۔
*{📙 پ - ٧ سورة الانعام - آیت ٦٧ }*

*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*✍🏻کـــــــــتـــــبـــــہ*
*حضرت علامہ محمد مشاہد رضا حشمتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس جامعتہ ریاض الجنتہ رام پور کیمری* 
*رابطہ* 
+919720751982


*✅الجواب صحیح و صواب حضرت مفتی محمد رضا امجدی صاحب قبلہ دار العلوم چشتیہ رضویہ کشن گڑھ اجمیر شریف المتوطن ہرپوروا باجپٹی سیتا مڑھی بھار*
*✅الجواب صحیح و المجیب نجیح حضرت علامہ محمد جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ مسجد نور جاجپور اڑیسہ*
*✅الجواب صحیح و المجیب نجیح حضرت علامہ تاج محمد واحدی صاحب قبلہ اترولہ بلرامپور*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح محمد الطاف حسین قادری خادم التدریس دارالعلوم غوث الورى ڈانگا لکھیم پورکھیری یوپی الہند*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

اپنا کمینٹ یہاں لکھیں