بابا فرید رحمتہ اللہ علیہ کو جنت کیسے ملی

بابا فرید رحمتہ اللہ علیہ کو جنت کیسے ملی
ایک مرید بابا فرید رحمتہ اللہ علیہ کو وضو کروانے کے لیے پانی لے کے آیا بابا فرید رحمتہ اللہ علیہ نے مرید سے پوچھا کہ یہ پانی کہاں کا ہے مرید نے عرض کی حضور یہ پانی نہر فرات سے آیا ہے بابا جی نے فرمایا یہ پانی گرا دو اور میرے لیے نہر فرات کا پانی نہ لانا بابا فرید الدین گنج شکر رحمتہ اللہ تعالی علیہ نے مٹی سے تیمم کیا اور اپنی عبادات میں مصروف ہو گئے رات کو حضرت امام حسین علیہ السّلام کی زیارت ہوئی اور امام حسین علیہ السّلام نے فرمایا کہ اے فرید رحمتہ اللہ علیہ تم نے نہر فرات کا پانی استعمال کیوں نہیں کیا بابا فرید رحمتہ اللہ علیہ نے عرض کی مولا روز محشر جنت میں سرداری آپ علیہ السلام کی ہے آپ علیہ السلام کے نانا محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی ہے 
مجھے جب طلب ہوئی پانی کی میں حوض کوثر کا پانی آپ علیہ السلام سے لے لوں گا مولا یہ کیسے ہو سکتا ہے نہر فرات چل رہی ہو آپ کے بچے تو پیاسے رہیں اور فرید نہر فرات کا پانی استعمال کر لے امام حسین علیہ السّلام نے فرمایا کہ فرید تو روز محشر جنت جانے کا کہتا ہے میں تجھے دنیا میں ہی جنت کی بشارت دیتا ہوں اور جو لوگ تیرے در پر آئیں گے وہ بھی جنتی ہوں گے اللہ اللہ اللہ

ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے

اپنا کمینٹ یہاں لکھیں