میرا رب عزوجل دیکھ رہا ہے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
اور امام غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں:
’’ایک دانشمند کا قول ہے کہ انسان جتنا تنگدستی سے ڈرتا ہے، اگر اتنا جہنم سے ڈرتا تو دونوں سے نجات پالیتا اور جتنی اسے دولت سے محبت ہے اگر جنت سے اسے اتنی محبت ہوتی تو دونوں کو پالیتا اور جتنا ظاہر میں لوگوں سے ڈرتا ہے اگراتنا باطن میں اللّٰہ تعالیٰ سے ڈرتا تو دونوں جہانوں میں سعید شمار ہوتا۔
*(احیاء علوم الدین، کتاب الفقر والزہد، بیان فضیلۃ الفقر مطلقاً، ۴ / ۲۴۵)*
حضرت اسلم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ:
حضرت عمر بن خطاب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اکثر رات کے وقت مدینہ منورہ کا دورہ فرماتے تاکہ اگر کسی کو کوئی حاجت ہو تو اسے پورا کریں ، ایک رات میں بھی ان کے ساتھ تھا، آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ چلتے چلتے اچانک ایک گھر کے پاس رک گئے، اندر سے ایک عورت کی آواز آ رہی تھی کہ ’’بیٹی دودھ میں تھوڑا سا پانی ملا دو۔ لڑکی یہ سن کر بولی ’’امی جان ! کیا آپ کو معلوم نہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے حکم جاری فرمایا ہے کہ کوئی بھی دودھ میں پانی نہ ملائے۔ ماں نے یہ سن کر کہا:
بیٹی! اب تو تمہیں حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نہیں دیکھ رہے، انہیں کیا معلوم کہ تم نے دودھ میں پانی ملایا ہے، جاؤ اور دودھ میں پانی ملا دو۔ لڑکی نے یہ سن کر کہا:
’’ خدا کی قسم! میں ہر گز ایسا نہیں کر سکتی کہ ان کے سامنے تو ان کی فرمانبرداری کروں اور ان کی غیر موجودگی میں ان کی نافرمانی کروں، اس وقت اگر چہ مجھے حضرت عمربن خطاب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نہیں دیکھ رہے۔
لیکن میرا رب عَزَّوَجَلَّ تو مجھے دیکھ رہا ہے، میں ہر گز دودھ میں پانی نہیں ملاؤں گی۔
حضرت عمرفاروق رَضِی َاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے ماں بیٹی کے درمیان ہونے والی تمام گفتگو سن لی تھی۔
آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اس لڑکی کے شادی شدہ ہونے کے بارے میں معلومات حاصل کیں تو پتا چلا کہ ابھی اس کی شادی نہیں ہوئی۔
چنانچہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اس لڑکی کے گھر اپنے صاحبزادے حضرت عاصم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے شادی کے لئے پیغام بھیجا تو انہوں نے بخوشی قبول کرلیا۔ اس طرح حضرت عاصم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی شادی اس لڑکی سے ہوگئی اور پھر ان کے ہاں ایک بیٹی پیدا ہوئی جس سے حضرت عمر بن عبدالعزیز رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی ولادت ہوئی۔
(عیون الحکایات، الحکایۃ الثانیۃ عشرۃ، ص۲۸-۲۹، ملخصاً)
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں