انگریزوں کی پشت پناہی کون لوگ کررہے تھے؟ ‏

باسمہ تعالیٰ وبحمدہ والصلوٰۃوالسلام علیٰ رسولہ الاعلیٰ وآلہ

انگریزوں کی پشت پناہی کون لوگ کررہے تھے؟  

مشہور بھارتی مؤرخ تاراچند (1888-1973)نے لکھا:”ایک سوسال (1857-1757) تک ہندوستانیوں نے اپنے ذاتی مخصوص مفادات کی خاطر نادانی سے غیر ملکیوں کی مددکی تھی کہ وہ ان کی گردنوں پر محکومیت کا جوارکھے رہے۔اس کے بعد تقریباً تین چوتھائی صدی تک وہ اپنی زبوں حالی پر روز افزوں عذاب کا کرب محسوس کرکے اس سے رہائی کے لیے کوشش کررہے تھے“۔(تاریخ تحریک آزادی ہند (تار ا چند): جلد 4 ص228 - قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان:دہلی-ترجمہ:از،ڈاکٹر ایم ہاشم قدوائی:علی گڑھ)
آرین قوم،بھارت سے سلطنت مغلیہ کے خاتمے کی اندرون خانہ سازشوں میں مبتلا رہتی تھی۔خفیہ طورپر انگریزوں کی پشت پناہی بھی وہی لوگ کررہے تھے۔ اس کا ادراک انگلینڈ کی حکومت اور سیاست دانوں کوبھی تھا۔
 دہلی سے نکلنے والے ہندی اخبار ”پنجاب کیسری“کے اداریہ میں اَشیونی کمار نے22:دسمبر 2019 کو لکھا:
”جب امریکہ نے دوسری جنگ عظیم کے موقع پر ناگا ساکی اور ہیروشیما پرایٹم بم گرایاتھا تو اس وقت برطانیہ کے وزیر اعظم چرچل نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا:”ہم امریکہ کو بہت ہی عقل مندسمجھتے تھے،مگر وہ ناسمجھ نکلا۔ بم گراکر اس نے جاپان کا خاتمہ کرنا چاہا۔کسی ملک کے خاتمہ کے لیے اس کی قطعی ضرورت نہیں تھی۔اگر بھارت سے چار برہمن لے جاکر امریکہ نے جاپان میں چھوڑ دیا ہوتا تو اس کا خاتمہ لازم تھا“۔
چر چل نے اپنے اس رد عمل میں بھارت کی مکمل تاریخ کی پرتیں کھول کر رکھ دی تھی،اور وہ راز بھی بتادیا تھا جس کی وجہ سے انگریز بھارت میں دو سو سال تک حکومت کرنے میں کامیاب رہے“۔(پنجاب کیسری (دہلی) اداریہ - بعنون:ناگرکتا،سنودھان اور امبیڈکر -اشیونی کمار 22:دسمبر 2019:بروزجمعہ) 
سلطان ٹیپو کی حکومت کے خاتمے اور انگریزوں سے سازباز میں سلطان کے وزیر اعظم میر صادق اور وزیر مالیات پنڈت پورنیا کا زبر دست ہاتھ ہے۔ میر صادق تو بدنام زمانہ ہوگیا اور پنڈت پورنیا کے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔اب صرف تاریخوں میں پنڈت پورنیا کا ذکر ملتا ہے۔ پورنیابرہمن تھا اور سلطان ٹیپو کے والد حیدرعلی (1720-1782)کے زمانے سے ہندوحکومت کے قیام کی سازش کررہا تھا۔
سلطان حید رعلی نے اپنے بیٹے سلطا ن ٹیپو(1750-1799) کووصیت کی تھی کہ میرصادق اور پنڈت پورنیا کو قتل کردینا۔یہ لوگ حکومت کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ کر حکومت کے خلاف سازش کرتے تھے۔سلطان ٹیپو نے نرمی اختیار کی۔نتیجہ یہ ہواکہ 1799کی جنگ میں دونوں نے غداری کی اور04:مئی 1799کوانگریزوں کے ساتھ جنگ میں شیرمیسورسلطان ٹیپوکی شہادت ہوئی اور”سلطنت خدادادمیسور“پر انگریزوں کا قبضہ ہو گیا۔ 

طارق انور مصباحی (کیرلا)
 جاری کردہ:28: رمضان المبارک 1441مطابق 22:مئی 2020=بروز:جمعۃ الوداع

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے