السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں۔ اس مسئلہ میں کہ چوری کی لائٹ استعمال ہوتی ہے پانی کی موٹر چلانے میں . ... اگر زید اس پانی سے وضو کرکے نماز پڑےگا تو کیا زید کی نماز ہو جائےگی یا پھر نماز پر کچھ فرق پڑےگا ? اگر زید ایسی جگہ ہے جہاں دوسرا پانی دستیاب نہیں تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا. جیسے ابھی کورنٹائن کا معاملہ ہے کہ کسی اسکول میں چودہ دن کے لئے کورنٹائن کیا اب اس اسکول کی لائٹ چوری کی ہے تو اس صورت میں زید کیا کرے. کیا اسی پانی سے وضو کرکے نماز پڑھے یا پھر تیمم کرکے .? جواب عطا فرمائیں .......
ا________(🍅)___________
*الشروع فی الجواب بعون الملک الوہاب*
*اللھم ھدایۃ الحق والصواب*
چوری کرنا یقینا فعل حرام اور شریعت اسلامیہ کے خلاف ہے مگر چوری کی لائٹ یا پانی سے اگر وضو کرلے تو وضو ہوجائے گا جیسا کہ صدر الشریعہ بدرالطریقہ علیہ الرحمہ نے
*(📗بہار شریعت حصہ دوم پانی کے بیان میں تحریر فرماتے ہیں کہ)*
،،نابالغ کا بھرا ہوا پانی کہ شرعاً اس کی مِلک ہو جائے، اسے پینا یا وُضو یا غُسل یا کسی کام میں لانا اس کے ماں باپ یا جس کا وہ نوکر ہے اس کے سوا کسی کو جائز نہیں اگرچہ وہ اجازت بھی دے دے، اگر وُضو کر لیا تو وُضو ہو جائے گا اور گنہگار ہو گا،،
*واللہ ورسولہ اعلم بالصواب*
ا________(🖊)________
*کتبــہ؛*
*محمد شہروز عالم رضوی اکرمی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم قادریہ حبیبیہ فیل خانہ ہوڑہ کلکتہ بنگال؛*
*مورخہ؛28/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9883016746)*
ا_________(🖊)___________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)___________
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں