السلام علیکم و رحمتہ اللہ
سوال؟
سرکار دو عالم صلہ اللہ علیہ و سلم قران پاک نازل ہونے سے پہلے نماز میں کونسی سورۃ پڑھاکرتے تھے؟
جواب عنایت فرمائیں
سائلہ ۔۔۔۔۔ سکینہ فاطمہ ، ہبلی
ا_______(🖊️)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
یہ بات مسلم و متفق ہے کہ قبل بعثت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا میں عبادت کرتےتھے جس پر بخاری شریف کی یہ حدیث پاک دال ہےکہ
*” ثم حبب الیہ الخلآء وکان یخلو بغار حرآء فیتحنث فیہ “*
*{📘صحیح البخاری ص٨ ، مطبوعۃ دار ابن کثیر}*
پھرآپ کے دل میں خلوت گزینی کی محبت ڈال دی گئی اورآپ غارحرا میں خلوت اختیار فرمانےلگے آپ وہاں متعدد دنوں تک عبادت کرتےرہتے “
غار حرا میں کس شریعت کےمطابق عبادت کرتےتھے ؟ اس سلسلے میں آٹھ اقوال ہیں ، احناف کا مختاریہ ہےکہ ” کسی سابقہ شریعت کےپابند نہ تھے ، کشف صادق سے جوطریقہ آپ کےنزدیک ثابت ہوا اسی طرح عبادت فرماتےتھے یہ اور بات ہےکہ اس عبادت کو شریعت ابراہیمی یا کسی اورنبی کی شریعت کےساتھ مطابقت رہی ہو
*(✒️علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” ثم ھل کان قبل البعثۃ متعبدا بشرع احد ؟ المختار عندنا لا ، بل کان یعمل بماظہرلہ من الکشف الصادق من شریعۃ ابراہیم وغیرہ “*
*{📕الدرالمختار ص ٥٣ ، دارالکتب العلمیۃ}*
علامہ ابن عابدین شامی اس کی وجہ بیان کرتےہوئے فرماتےہیں
*” لانہ علیہ الصلوة والسلام قبل الرسالۃ فی مقام النبوة لم یکن من امۃ نبی قط “*
*{📘ردالمحتار ج١ ص ٣٥٨ ، دارالکتب العلمیۃ}*
اسلئےکہ آپ قبل بعثت بھی نبی تھے کبھی کسی نبی کے امتی نہ رہے “
یہ عبادت حضورصلی اللہ علیہ وسلم کےاپنے اجتہاد سے تھی یا من جانب اللہ تھی ؟ دونوں قول ہیں مگر ظاہریہی ہےکہ جب آغاز وحی ہوچکاتھا تو بذریعہ وحی اس کی تعلیم ہوئی تھی
نیز عبادت بالارکان تھی یا صرف باللسان یاصرف بالقلب ؟ علماءنے الگ الگ رائیں قائم کی ہیں مگر شارح بخاری علامہ شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ فرماتےہیں کہ
*یہاں بھی توقف ہی مناسب ہے*
*{📙نزھۃالقاری ج١ ص١٨٧ ، مطبوعہ دائرةالبرکات گھوسی}*
فلہذا ” قرآن پاک نازل ہونےسے پہلے نماز میں کون سی سورت پڑھاکرتےتھے “ یہ سوال ہی نامناسب ہے
البتہ یہ سوال ہوسکتاہےکہ ” بعد نزول قرآن قبل فرضیت نماز، نماز کس طرح پڑھتےتھے اورنمازمیں کیا پڑھتےتھے “؟
تو اس سلسلےمیں قوی دلائل اس طرف ہیں کہ قبل فرضیت نماز بھی ویسی ہی تھی جیسی اب ہے ، جس میں استقبال قبلہ بھی تھا اورتکبیرتحریمہ بھی ، قرات بھی تھی ، رکوع بھی تھا ، سجود بھی تھا ، جماعت بھی تھی ، جہربھی تھا
یہ سب کچھ ثابت کرنےکےبعد سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتےہیں
*” بالجملہ جہاں تک نظر جاتی ہے نماز سابق اصول وارکان میں اسی نماز مستقر کےموافق نظرآتی ہے “*
*{📗فتاوی رضویہ ج٥ ص٩٠ ، رضافاؤنڈیشن}*
نماز میں قرآن کریم ہی پڑھتے تھے
*(🖋️سرکاراعلیحضرت زرقانی کے حوالےسے فرماتےہیں)*
*” یحتمل انہ کان یقرا فیہما بما اتاہ من سورة اقرا حتی نزلت الفاتحۃ “*
*{📙ایضا ص ٨٦}*
کہ ممکن ہےکہ نزول فاتحہ سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان رکعتوں میں سورہ اقرا کی وہ آیات پڑھتےہوں جو نازل ہوچکی تھیں “
*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
*٤ شوال المکرم ١٤٤١ ھ* ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اختر قادری برکاتی شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت قربان شاہ ولی نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ28/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
784
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں