Header Ads

پہلی صف میں سیدھےہاتھ کے جانب زیادہ مقتدی رہنا چاہئے یاالٹے کی طرف

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
 آپ سبھی حضرات سے ایک گزارش ہے ایک مسئلہ حل کر دیں پہلی صف میں سیدھےہاتھ کے جانب زیادہ مقتدی رہنا چاہئے یاالٹے کی طرف دلیل کےساتھ جواب دیں مہربانی ہوگی
سائل: حقیر شبیر عالم قادری،
(وعلیکم السلام و رحمة الله و بركاته)

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: صورت مسئولہ میں کہ صف کی ترتیب کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے آنے والا شخص امام کے پیچھے کھڑا ہو، دوسرے نمبر پر آنے والا پہلے کی دائیں جانب اور تیسرے نمبر پر آنے والا پہلے کی بائیں جانب ، اس کے بعد چوتھے نمبر پر آنے والا دوسرے کی دائیں جانب اور پانچویں نمبر پر آنے والا تیسرے کی بائیں جانب کھڑا ہو اور اس طرح پوری صف بنائی جائے، یہ نہ ہو کہ امام کی دائیں جانب مقتدی زیادہ ہوں اور بائیں جانب کم ہوں، البتہ اگر امام سے قرب یا بعد میں دونوں جانب برابر ہوں تو ایسی صورت میں دائیں جانب کو بائیں پر ترجیح ہوگی،یعنی: نیا آنے والا شخص صف میں دائیں جانب کھڑا ہو، اب اگر اس کے بعد پھر کوئی آئے تو وہ بائیں جانب کھڑا ہوگا کہ دائیں جانب زیادہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سب سے پہلے امام پر، پھر جو امام کے پیچھے ہے، پھر اس کے دائیں پر پھر بائیں پر، اور اسی طرح دوسری، تیسری، آخر صف تک،
جیسا کہ فتاوی شامی میں ہے: وفی القھستاني:وکیفیته أن یقف أحدھما بحذائه والآخر بیمینه إذا کان الزائد اثنین ،ولو جاء ثالث وقف عن یسار الأول والرابع عن یمین الثاني والخامس عن یسار الثالث وھکذا،.
ومتی استوی جانباہ یقوم عن یمین الإمام إن أمکنه،...قوله:(وخیر صفوف الرجال أولھا) لأنه روي فی الأخبار"أن اللہ تعالی إذا أنزل الرحمة علی الجماعة ینزلھا أولاً علی الإمام ، ثم تتجاوز عنه إلی من بحذائه فی الصف الأول،ثم إلی المیامن، ثم إلی المیاسر، ثم إلی الصف الثاني"وتمامه فی البحر،(رد المحتار على در المختار ج2،كتاب الصلاة ،باب الإمامة صفحہ 310،309، الرياض)،
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

٧/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ١ مئ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے