اعلی حضرت وقت کی عبقری شخصیت

اعلی حضرت وقت کی عبقری شخصیت
          ابو ارقم شمس الزماں خان صابری 

   اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی کی علمی و روحانی شخصیت تقریباً سو سال سے عالم اسلام پر بادل بن کر چھائی ہوئی ہے۔آپ بھارت کے شہر بریلی شریف قصبہ جسولی میں 1272ھ 10 شوال المکرم 14 جون 1856ء کو رونق آراے بزم ہستی ہوئے اور وہیں وصال فرمایا۔آپ اس دور میں پیدا ہوئے جب برصغیرکےحالات گڑبڑ تھے ایک خونی انقلاب آنے والا تھا، مسلمانوں کے حالات اور افکار واعمال میں ایک ہیجان برپا تھا، ایسی تحریکیں چل پڑی تھیں جنہوں نے ایمان ویقین کو کمزور کر دیا تھا ۔ آپ نے جب ہوش سنبھالا تو اپنی خدادادایمانی اور علمی قوت سےگرتےہوؤں کو بچایا، آپ نے مسلمانوں کے ایمان ویقین کو متزلزل اور عشق ومحبت کو برباد ہونے نہ دیا اور عشق رسول ﷺ کی ایسی شمع روشن کی جس نے تاریک فضاؤں کوآج تک روشن کیاہوا ہے آپ نے عشق رسول ﷺکے ذریعے مسلمانوں میں زندگی کی ایک ایسی لہر دوڑائی جس نے مُردوں کو زندہ کر دیا۔ آپ نے دور جدید کی شکستوں اور ناکامیوں میں مسلمانوں کی رہنمائی فرمائی ۔ آپ نے پوری اسلامی تاریخ سے کشید کرکے مسلم ثقافت پیش کی ۔ آپ نے روایتی حکمت ودانش کو زندہ رکھا ۔ آپ نےجدید سائنس کے مقابل اسلام کا دفاع کیا ۔ آپ نے عالمی برادری کا اسلامی تصورپیش کیا اور حقیقی اسلامی برادری کا تحفظ کیا ۔ آپ نے عصر جدید کو مذہب اور تصوف کی شاندار روایات کو پامال کرنے نہ دیا۔ آپ نے عقائد وجماعت کی حفاظت کی۔ وہ عقائد جو اسلا م کی اساس ہیں۔آپ ایک عظیم مدبر اورجہاں دیدہ مبصر تھے۔ آپ کی اصل اہمیت یہ ہے کہ وقت نے آپ کو سچااور صحیح ثابت کیا اور وقت کی گواہی سچی اور اٹل ہے ۔ بلا شبہ آپ کی ذات عظیم المرتبت تھی ـ اللہ تعالی ان کے درجـات بلند کرے اور ہم سب کو ان کے فیوض و برکات سے مالامال کرے ــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے