ایمان کے تقاضے

ایمان کے تقاضے
(یوم ولادت رضا (١٠شوال)کی مناسبت سے)
تعلیمات تحفظ ناموس رسالت

اعلیٰ حضرت،مجدددین وملت،سیدناالشاہ امام احمد رضا قدس سرہٗ العزیز لکھتے ہیں:
*ایمان کے حقیقی وواقعی ہونے کودوباتیں ضرورہیں۔(١) محمدرسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی تعظیم ۔(٢) محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی محبت کوتمام جہان پرتقدیم ۔*
تواس کی آزمائش کایہ صریح طریقہ ہے کہ تم کو جن لوگوں سے کیسی ہی تعظیم،کتنی ہی عقیدت،کتنی ہی دوستی،کیسی ہی محبت کا علاقہ ہو،جیسے تمہارے باپ،تمہارے استاد،تمہارے پیر،تمہاری اولاد،تمہارے بھائی،تمہارے احباب،تمہارےبڑے،تمہارے اصحاب،تمہارے مولوی،تمہارے حافظ،تمہارے مفتی،تمہارے واعظ،وغیرہ وغیرہ کسےباشد۔ 
جب وہ محمدرسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کریں،اصلاتمہارے قلب میں ان کی عظمت ،ان کی محبت کا نام ونشان نہ رہے،فوراان سے الگ ہوجاؤ،ان کو دودھ سے مکھی کی طرح نکال کر پھینک دو،ان کی صورت ان کے نام سے نفرت کھاؤ،پھرنہ تم اپنے رشتے، علاقے ،دوستی، الفت کاپاس کرو،نہ اس کی مولویت،مشیخت،بزرگی،فضیلت کو خطرے میں لاؤ،کہ آخریہ جوکچھ تھا محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ہی کی غلامی کی بناپرتھا،جب یہ شخص ان ہی کی شان میں گستاخ ہواپھرہمیں اس سے کیاعلاقہ رہا؟؟
اس کے جبے،عمامے پرکیاجائیں،کیابہتیرے یہودی جبے نہیں پہنتے؟عمامے نہیں باندھتے؟اس کے نام وعلم وظاہری فضل کولے کرکیاکریں؟کیابہتیرے پادری ،بکثرت فلسفی بڑے بڑے علوم و فنون نہیں جانتے؟اوراگریہ نہیں بلکہ محمدرسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مقابل تم نے اس کی بات بنانی چاہی،اس نے حضورکی گستاخی کی،اورتم نے اس سے دوستی نباہی،یااسے ہربرے سے بدتربرا نہ جانا،یااسے براکہنے پربرامانا،یااسی قدرکہ تم نے اس امر میں بے پروائ منائی،یاتمہارے دل میں اس کی طرف سےسخت نفرت نہ آئی،توللہ! اب تم ہی انصاف کرلوکہ تم ایمان کے امتحان سےقرآن وحدیث نے جس پر حصول ایمان کامداررکھاتھااس سے کتنی دورنکل گئے؟؟
*مسلمانو!کیاجس کے دل میں محمدرسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی تعظیم ہوگی وہ ان کے بدگوکی وقعت کرسکے گا؟اگرچہ اس کاپیریااستادیاپدرہی کیوں نہ ہو؟کیاجسے محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم تمام جہان سے زیادہ پیارے ہوں وہ ان کے گستاخ سے فوراً سخت شدیدنفرت نہ کرے گا؟اگرچہ اس کا دوست یابرادریاپسرہی کیوں نہ ہو؟للہ اپنے حال پر رحم کر اوراپنے رب کی بات سنو،دیکھو،وہ کیوں کرتمہیں اپنی رحمت کی طرف بلاتاہے۔*
(تمہیدایمان،ص:4.5،ممبئ)
جاری۔۔۔۔
حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
جہاں میں عام پیغام شہ احمدرضا کردیں۔
پلٹ کر پیچھے دیکھیں پھرسے تجدیدوفاکردیں۔
جوہوان سے بیگانہ اسے دل سے جداکردیں۔
پدرمادربرادرمال وجاں ان پر فداکردیں۔

ترسیل فکر:
محمد اسلم رضا قادری اشفاقی
{رکن:سنی ایجوکیشنل ٹرسٹ}
باسنی ناگور شریف۔
٩شوال المکرم ١٤٤١ھ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے