محرم الحرام میں جاہلانہ رسومات
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
محرم الحرام میں ناجائز رسومات:
اعلٰی حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ محرم الحرام کے ابتدائی 10 دنوں میں روٹی نہ پکانا، گھر میں جھاڑو نہ دینا، پرانے کپڑے نہ اتارنا (یعنی صاف ستھرے کپڑے نہ پہننا) سوائے امام حسن و حسین رضی ﷲ عنہما کے کسی اور کی فاتحہ نہ دینا اور مہندی نکالنا، یہ تمام باتیں جہالت پر مبنی ہیں۔
(فتاوٰیٰ رضویہ جدید، ص 488، جلد 24، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
محرم الحرام میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں:
اعلٰی حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ محرم الحرام میں (خصوصاً یکم تا دس محرم الحرام) میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں:
سبز رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ تعزیہ داروں کا طریقہ ہے.
لال رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ اہلبیت سے عداوت رکھنے والوں کا طریقہ ہے، اور
کالے کپڑے نہ پہنے جائیں کہ یہ رافضیوں کا طریقہ ہے.
لٰہذا مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے۔
(احکام شریعت)
عاشورہ کا میلہ:
اعلٰی حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ عاشورہ کا میلہ لغو و لہو و ممنوع ہے. یونہی تعزیوں کا دفن جس طور پر ہوتا ہے، نیت باطلہ پر مبنی اور تعظیم بدعت ہے اور تعزیہ پر جہل و حمق و بے معنٰی ہے۔
(فتاوٰی رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
دشمنانِ صحابہ کی مجالس میں جانا:
اعلٰی حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ رافضیوں (دشمنانِ صحابہ) کی مجلس میں مسلمانوں کا جانا اور مرثیہ (نوحہ) سننا حرام ہے. ان کی نیاز کی چیز نہ لی جائے، ان کی نیاز، نیاز نہیں اور وہ غالباً نجاست سے خالی نہیں ہوتی. کم از کم ان کے ناپاک قلتین کا پانی ضرور ہوتا ہے اور وہ حاضری سخت ملعون ہے اور اس میں شرکت موجب لعنت. محرم الحرام میں سبز اور سیاہ کپڑے علامتِ سوگ ہیں اور سوگ حرام ہے. خصوصاً سیاہ (لباس) کا شعار رافضیاں لیام ہے۔
(فتاوٰى رضویہ جدید، 756/23، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
قسط دوم۔۔۔۔۔ آخری
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں