حضرت بشرحافی رحمۃ اللہ علیہ

 « مختصــر ســوانح حیــات » 
--------------------------------------
🕯حضرت بشرحافی رحمۃ اللہ علیہ🕯
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

نام ونسب:
اسمِ گرامی: بشر بن حارث۔
کنیت: ابونصر۔
لقب: حافی۔
سلسلہ نسب: والد کا نام حارث بن عبدالرحمن بن عطا بن ہامان بن عبدااللہ ہے۔

*تاریخِ ولادت:* آپ 150ھ،کو *"مرو"* (مرو قدیم خراسان کی ریاستوں میں سے ایک بڑی ریاست کا نام ہے جو اب *"ترکمانستان"* کہلاتا ہے، کا ایک شہر ہے۔ سلجوق دور (431ھ تا682ھ) میں عالم اسلام کا ایک متمدن شہر تھا جس میں بہت سے مسلمان علماء فضلاء اور محققین پیدا ہوئے۔ منگولوں نے اس کی اینٹ سے اینٹ بجادی تھی )کے باشندے ہیں۔

*سیرت مبارکہ:* آپ متقدّمین مشائخ میں ہیں۔ بلند مرتبہ اور کرامات کے حامل تھے، بغداد میں قیام تھا۔ عراق کے اوتاد میں سے تھے۔ اپنے ماموں علی خیثرم کے مرید تھے۔ بغداد میں مشہور آئمہ شريكاور حماد بن زيد سے حدیث سنی زہد و تقویٰ اور ریاضت میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔ آپ کو تمام آئمہ حدیث نے ثقہ قرار دیا ہے۔ آپ کا انتقال ہوا تو تمام محدثین کو انتہائی رنج ہوا۔ 
امام احمد بن حنبل نے ان کی موت کی خبر سن کر فرمایا: *" انہوں نے اپنی مثال نہیں چھوڑی"۔* 
حضرت شيخ عبد القادر جيلانی، حضرت جنيد بغدادیحضرت فضيل بن عیا(علیہم الرحمہ) آپ کی بہت تعریف کرتے تھے۔ 
امام احمد بن حنبل رضی اللہ عنہ اور فضیل عیاض کی صحبت میں بھی بیٹھے تھے۔منقول ہے کہ جب تک آپ زندہ رہے کسی چوپائے نے بغداد کے راستے میں گوبر نہیں کیا۔ اس حرمت کی وجہ سے کہ آپ ہمیشہ ننگے پاؤں رہتے تھے۔ ایک دن کسی آدمی کے ایک چوپائے نے راستے میں گوبر کردیا۔شور ہوا کہ آج بشر عالم سے اٹھ گیا۔جب تحقیق کی گئی، تو معلوم ہوا کہ ٹھیک تھا۔ 
روایت ہے کہ آں حضرتﷺ کو آپ نے خواب میں دیکھا، آپ ﷺنے فرمایا: اے بشر تجھے معلوم ہے کہ خدانے تجھے کیوں برگزیدہ کیا اور سب اقران میں تجھ کو بلند مرتبہ کیا. 
عرض کیا مجھے نہیں معلوم۔ فرمایا: اس لیے کہ تم میری سنّت پر چلتے ہو اور صا لحین کا احترام کرتے ہو اور اپنے بھائیوں کو نصیحت کرتے ہو اور مجھ سے اور اہلِ بیت سے محبت کرتے ہو۔

*وصال:* آپ کی وفات چہار شنبہ (بدھ) 10/ محرم 227ھ کو ہوئی۔ آپ کا مزار بغداد میں ہے۔ آپ کا جب وصال ہوا توآپ کے مکان سے جنّوں کے رونے کی آواز لوگوں نے سنی۔ وصال کے بعد آپ کو خواب میں دیکھا. آپ سے پوچھا: خدا نے تیرے ساتھ کیا معاملہ کیا۔ فرمایا مغفرت کردی میری بھی اور ان کی بھی جو میرے جنازے میں شریک تھے اور ان کی بھی جو مجھے قیامت تک دوست رکھیں گے۔ *(سفینۃ الاولیاء: 163 )*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی 📱919604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے