---------------------------------
حلال و حرام جانور کی شناخت کا طریقہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَ رَحْمَةُ اَللهِ وَ بَرَكاتُهُ
حضور گزارش ہے کہ کون کون سا پرندہ حلال ہے اور حلال پرندوں کی پہچان کیا ہے ؟
*المستفتی : رالھدی نوری بلیا*
__________❣⚜❣___________
*وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ*
*📝الجواب بعون الملک الوہاب ⇩*
جانوروں کی دو قسمیں ہیں پہلی قسم دریائی جانور دوسری قسم خشکی والے جانور ۔
① دریائی جانور سبھی حرام ہیں سوائے مچھلی کے
② خشکی والے جانوروں کی تین
قسمیں ہیں قسم اول : ان جانوروں کی جن کے اندر خون نہیں ہوتا ہے ۔
قسم دوم : ان جانوروں کی جن کے اندر بہنے والا خون نہیں ہوتا ہے ۔
قسم سوم : ان جانوروں کی جن کے اندر بہنے والا خون ہوتا ہے ۔
① وہ جانور جس کے اندر خون نہیں ہوتا ہے جیسے بھڑ مکھی ، مکڑی ، گبریلا ، بچھو وغیرہ سب حرام ہیں سوائے ٹڈی کے ۔
② وہ جانور جن کے اندر بہنے والا خون نہیں ہوتا ہے جیسے سانپ ، مینڈک ، گرگٹ ، چھپکلی ، گوہ ، چوہا ، چھچھوندر ، سیہی ، نیولا وغیرہ حرام ہیں ۔
③ وہ جانور جن کے اندر بہنے والا خون ہوتا ہے ۔
ان کی دو قسمیں ہیں قسم اول : پالتو جانور ۔
قسم دوم : جنگلی جانور ۔
① پالتو مویشی جیسے اونٹ ، گائے ، بھینس ، بکری وغیرہ حلال ہیں سوائے گدھا اور خچر کے ۔
② جنگلی جانور جیسے ہرن ، نیل گائے ، جنگلی گدھا ، جنگلی اونٹ وغیرہ حلال ہیں ۔
③ وہ پالتو جانور جو پنجوں سے شکار کرتے ہیں جیسے کتا ، بلی ، تیندوا وغیرہ حرام ہیں ۔
④ جنگلی درندے جو دانتوں سے شکار کرتے ہیں جیسے شیر ، گیڈر ، بھیڑیا ، بجو ، چیتا ، لومڑی ، بندر ، ریچھ ، سنجاب وغیرہ حرام ہیں ۔
⑤ وہ جنگلی پرندے جو پنجوں سے شکار کرتے ہیں جیسے چیل ، کوا ، گدھ ، اُلو ، باز ، شاہین ، عقاب وغیرہ حرام ہیں ۔
⑥ وہ پالتو پرندے جو دانہ چنتے ہیں جیسے مرغی ، بطخ وغیرہ حلال ہیں ۔
⑦ وہ جنگلی پرندے جو دانہ چنتے ہیں جیسے کبوتر ، فاختہ ، گوریا ، چکور ، سارس ، بگولہ ، قمری وغیرہ حلال ہیں
📃جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ
*" الحيوان فى الاصل نوعان نوع يعيش فى البحر و نوع يعيش فى البر ، اما الذى يعيش فى البحر فجميع و المستانس منه كالدجاج و البط و المتوحش كالحمام و الفاختة و العصافير و القبح و الكركى و الغراب الذى ياكل الحب والزرع و نحوها حلال بالاجماع كذا فى البدائع و لا باس بالقمرى و السودانى و الزرزور كذا فى فتاوى قاضيخان " اھ*
*(📚فتاوی عالمگیری ج 5 ص 289 : الباب الثانی فی بیان ما یوکل من الحیوان وما لا یوکل)*
*واللہ اعلم بالصواب*
__________❣⚜❣___________
*✍🏻شرف قلم: حضرت علامہ و مولانا کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی، مہاراشٹرا۔*
*+917666456313*
__________❣⚜❣___________
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں